کردیا پریشان مجھے نجومی نے ہاتھ دیکھ کر
کردیا پریشان مجھے نجومی نے ہاتھ دیکھ کر
کہتا ہے تجھے موت نہیں کسی کی یاد مارے گی۔
کہتا ہے تجھے موت نہیں کسی کی یاد مارے گی۔
kardiya pershan majhey najoomi ney hath dhek kar
kehta hai tujhey mout nehi kisi ki yaad marey gi