Dil Nay Wafa K Naam Per By Jaun Elia

Dil Nay Wafa K Naam Per By Jaun Elia

Dil Nay Wafa K Naam Per By Jaun Elia


 

 دل نے وفا کے نام پر کار وفا نہیں کیا

خود کو ہلاک کر لیا خود کو فِدا نہیں کیا 

خیرہ سرانِ شوق کا کوئی نہیں ہے جنبہ دار

شہر میں اِس گروہ نے کس کو خفا نہیں کیا 

جو بھی ہو تم پہ معترض اُس کو یہی جواب دو

آپ بہت شریف ہیں آپ نے کیا نہیں کیا 

نسبتِ علم ہے بہت حاکمِ وقت کو عزیز

اُس نے تو کارِ جہل میں بے عُلما نہیں کیا 

جس کو بھی شیخ و شاہ نے حکمِ خدا دیا قرار 

ہم نے نہیں کیا وہ کام ہاں بہ خدا نہیں کیا 

LihatTutupKomentar