Isharo k Saath Hain By Jaun Elia

Isharo k Saath Hain By Jaun Elia

 Isharo k Saath Hain By Jaun Elia


Jaun Elia 

کیا ہے جو غیر وقت کے دھاروں کے ساتھ ہیں

وہ آئے ہم تو اس کے اشاروں کے ساتھ ہیں 

اک معرکہ بہار و خزاں میں ہے ان دنوں

ہم سب جواں مزاق بہاروں کے ساتھ ہیں 

نادیدہ راہ لوگ ہوئے محملوں پہ بار

منزل شناس لوگ قطاروں کے ساتھ ہیں 

حیرت یہ ہے کہ راہروانِ حریمِ ناز

سب کچھ لٹا کے شکر گزاروں کے ساتھ ہیں 

ہم کو مٹا نہ دیں یہ زمانے کی مشکلیں

لیکن یہ مشکلیں تو ہزاروں کے ساتھ ہیں 

LihatTutupKomentar