Sham Gham Ki Sehar Nhi Hoti

Sham Gham Ki Sehar Nhi Hoti by ibn e insha

 Sham Gham Ki Sehar Nhi Hoti 

شام غم کی سحر نہیں ہوتی 

یا ہمی کو خبر نہیں ہوتی 


ہم نے سب دکھ جہاں کے دیکھے ہیں 

بیکلی اس قدر نہیں ہوتی 


نالہ یوں نارسا نہیں رہتا 

آہ یوں بے اثر نہیں ہوتی 


چاند ہے کہکشاں ہے تارے ہیں 

کوئی شے نامہ بر نہیں ہوتی


ایک جاں سوز و نامراد خلش 

اس طرف ہے ادھر نہیں ہوتی 


دوستو عشق ہے خطا لیکن 

کیا خطا درگزر نہیں ہوتی 


رات آ کر گزر بھی جاتی ہے 

اک ہماری سحر نہیں ہوتی 


بے قراری سہی نہیں جاتی 

زندگی مختصر نہیں ہوتی


ایک دن دیکھنے کو آ جاتے 

یہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی 


حسن سب کو خدا نہیں دیتا 

ہر کسی کی نظر نہیں ہوتی 


دل پیالہ نہیں گدائی کا 

عاشقی در بہ در نہیں ہوتی 


ابن انشاء

LihatTutupKomentar